top of page
Search

حضرت سید اکبر شاہ غازی رحمۃاللہ علیہ

حضرت سید احمد شاہ غازی رحمۃاللہ علیہ کی اولاد میں سے سید اکبر شاہ بادشاہ آپکے جانشین ہوئے سید اکبر شاہ بادشاہ کے پانچ صاحب زادے ہوئے، حضرت سیدفضل شا ہ ،حضرت سیدبودلاشاہ، حضرت سیدنصارشاہ،حضرت سیدحسن علی شاہ، حضرت سیدشیرعلی شاہ، جن میں شیرعلی شاہ بادشا ہ اللہ کے ولی گذرے ہیں۔

اکبر شاہ بادشاہ عالی مرتبہ سادات میں سے ایک عظیم الشان بزرگ اور چھپے ہوئے ولی اللہ تھے آپ نے حکام کی محبت قطعاّ پسند نہ کی اور نہ ثروت مندوں کے ہاں آنا جانا رکھا آپ کے نور کے شعلے کبھی کبھی جلالی صفات میں جلوہ گر ہو جاتے تھے آپ خدا ترسی ،پر ہیز گاری اور خدمت خلق کرنے میں لاثانی تھے، عبادت و ریاضت میں ہمہ وقت مشغول رہنا آپ کا معمول تھا ۔ آپ کے ہاتھوں کئی گمراہوں کو راہ مستقیم پر چلنے کی سعادتیں نصیب ہوئیں۔ انہوں نے اپنے اطراف و اکناف میں توحید کی تبلیغ اور مقصد رسالت بیان کرکے لوگوں کو صراط مستقیم پر گامزن کیا۔

آپ کے بارے میں روایت بڑی مشہو ر ہے کہ ایک دفعہ ایک بڑھیا آپکے پاس آئی اور عرض کی کہ میرے پاس کھانے کیلئے کچھ نہیں دعا کریں کہ میری مفلسی اور غربت دور ہو جائے گھر میں صرف ہاڑیاں(مقامی پھل کی ارڑیک)ہیں اس کے علاوہ کچھ نہیں حضرت نے کہا کیوں ہاڑیوں کی (ارڑیک)والا صندوق مکی کے دانوں سے کچھا کچھ برا ہواتو ہے تو بڑھیا نے فورّ اگھر کی راہ اختیار کرلی اور یہ منظر دیکھ کر حیران ہو گئی ۔

کہا جاتا ہے کہ ایک دفعہ کوئی متعلقہ گاؤں سے بانڈی پورہ کشمیر نانگا باجی صاحب کے پاس گیا اپنا تعارف کروایا نانگا با جی صاحب نے فرمایا میں خود اکبر شاہ بادشاہ کے مزار پر جاتا ہوں تو آپ اس عظیم درگاہ کو چھوڑ کر میرے پا س آئے ہو۔

آپ کا مزار آپ کے والد اور دادا کے مزارات سے تقریباّ ۱۵۰ میٹر کی مسافت پرجہاں سید سلطان شاہ غازی نے شروع میں آکرقیام فرمایا اور اپنا مکان تعمیرکروایا تھا یہ مکان دونوں چناروں کے درمیان تھا سینہ بہ سینہ جو روایات چلی آرہی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت اکبرشاہ غازی علیہ رحمۃ نے یہاں دو چنار کے پیڑ اپنے ہاتھوں سے نسب کئے تھے کہا جاتا ہے کے ایک دفعہ کسی کی بھینس نے ان چنار کے پیڑوں کو اپنے سینگوں سے کُھریدہ اور ان کی جڑوں کی استقامت کمزور ہوگئی بھینس جب نیچے نالے پر پانی پینے کے لئے گئی سانپ نے ڈنک مارا اور وہیں مرگئی۔ ان پیڑوں کوحضرت نے دودھ ڈال کر پالا آج بھی یہ پیڑ اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ لہرا رہے ہیں ان کے تنے موٹے اور سفید ہیں ایک چنار کے نیچے سید اکبر شاہ بادشاہ کا لنگرتھاآپ پوری رات آگ جلا کرمچ سیکتے تھے اور ہمہ وقت عبادت وریاضت میں مشغول رہتے تھے اس چنار کے نیچے آپ کا ایک حجرہ تھا جسمیں آپ نے ایک لمبے عرصے تک چلہ کشی کی ہے کچھ مصدقہ دلائل ملے ہیں کہ پیر اکبر شاہ بادشاہ رحمۃاللہ علیہ یہاں گیارویں شریف کا بھی اہتمام کرتے تھے ماضی بعید میں سید فرمان شاہ ۔سید اکبر شاہ ۔سیدغلام حیدر شاہ اور کچھ چنندہ ہستیوں نے یہاں مسجد شریف کی سنگ بنیاد رکھی تھیں اور یہ جگہ وقف کر دی تھی، یہ جگہ اتنی متبر ک ہے کہ دیکھتے ہی دیکھتے انسان اس میں سما جاتا ہے ۔


 
 
 

Comments


Post: Blog2_Post

Subscribe Form

Thanks for submitting!

9797615954

©2021 by Urooj o zawal. Proudly created with Wix.com

bottom of page